اسلامی ریاست کا ڈھانچہ اور اس کے چند اہم پہلو

    اسلام ایک آفاقی دین ہے۔  دین الٰہی کا ماخذ قران و حدیث ہے۔ قران و سنت ایک مسلمان کی حیات دنیوی کا قانون ہے۔ ایک کلمہ گو مسلمان اپنی زندگی کے تمام معاملات کی ادائیگی  تعلیماتِ قرآن و احادیث نبویہ ﷺ کو ملحوظ رکھ کر گزارتا ہے۔ دین اسلام نے اپنے پیروکاروں کو زندگی میں ہر شعبہ میں چاہے اس کا تعلق عبادات سے ہو، سیاست سے ہو، سماج سے ہو، باہمی تعلقات سے ہو، معاشیات سے ہو غرض ہر شعبہ کے لئے اسلام نے مسلمانوں کو رہنما اصول دیے ہیں۔ جن کی روشنی میں ہم اپنے معاملات باحسن طے کر سکتے ہیں۔ 

     سیاست حیات انسانی کا ایک اہم شعبہ ہے، سیاست کے معنی ہیں 

    "کسی ملک کا نظام حکومت، ملکی تدبیر و انتظام، طریقۂ حکمرانی، احتسابِ حکومت کا قیام، حکومت کرنے کی حکمت عملیاس شعبہ کی افادیت کے اعتبار سے دین اسلام نے مسلمانوں کی عمدہ رہنمائی کا اہتمام کیا ہے۔
    ہمارے ہاں ضرورت اس شعور کو اجاگر کرنے  اور اسلام کے نظام سیاست کو سمجھنے کی ہے۔ اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے صدائے مسلم کی یہ اشاعت قارئین کے لئے حاضر ہے۔ اس اشاعت میں آپ کو اسلامی ریاست کا ایک Structure ملے گا۔ جس کے تحت ایک اسلامی حکومت تشکیل پاتی ہے۔ 

    گوگل پلس پر شئیر کریں

    Unknown

      بذریعہ جی میل تبصرہ
      بذریعہ فیس بک تبصرہ