منتخب احادیث


   بیرونی ذریعہ: دعوت و تبلیغ
نماز کا چھوڑنا

حضرت عبادہؓ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب حضور اقدس ﷺ نے سات نصیحتیں کی ہیں جن میں سے چار یہ ہیں اول یہ کہ اللہ کا شریک کسی کو نہ بناؤ چاہے تمھارے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جاویںیا تم جلا دیئے جاؤ۔ دوسری یہ کہ جان بوجھ نماز نہ چھوڑوں ، جو جان بوجھ کر نماز چھوڑ دے یہ مذہب سے نکل جاتا ہے، تیسری یہ کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرنا کہ اس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہو جاتے ہیں، چوتھی یہ کہ شراب نہ پیو کہ وہساری خطاوں کی جڑ ہے۔صفحہ نمبر: ۳۱۶ فضائل اعمال


فائدہ:
ایک دوسری حدیث میں حضرت ابوالدروا ءؓ بھی اسی قسم کا مضمون نقل فرماتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب (ﷺ) نے وصیت فرمائی کہ اللہ کا شریک کسی کو نہ کرنا خواہ تیرے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جاویں یا آگ میں جلا دیا جائے۔ دوسری نماز جان بوجھ کر نہ چھوڑنا، جوشخص جان بوجھ کر نماز چھوڑتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے بَری الذّمہَّ ہیں۔ تیسری شراب نہ پینا کہ یہ ہر برائی کی جڑ ہے۔
حضرت ابن عباسؓ کی نصیحت
وہبؓ بن مُنَبِہّ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی ظاہری بینائی جانے کے بعد میں ان کو لئے جارہا تھا وہ مسجد میں تشریف لے گئے۔ وہاں پہنچ کر ایک مجمع سے کچھ جھگڑے کی آواز آ رہی تھی۔فرمایامجھے اس مجمع کی طرف لے چلو۔میں اس طرف لے گیا۔وہاں پہنچ کر آپؓ نے سلام کیا ۔ان لوگوں نے بیٹھنے کی درخواست کی
تو آپؓ نے انکار فرمادیا اور فرمایا کہ تمھیں معلوم نہیں کہ اللہ کے خاص بندوں کی جماعت وہ لوگ ہیں جن کو اس کے خوف نے چُپ کرا رکھا ہے حالانکہ نہ و ہ عاجز ہیں نہ گونگے بلکہ فصیح لوگ ہیں ، بولنے والے ہیں ، سمجھ دار ہیں۔مگر اللہ تعالیٰ کی بڑائی کے ذکر نے ان کی عقلوں کو اڑ ا رکھا ہے۔ ان کے دل اس کی وجہ سے ٹوٹے رہتے ہیں اور زبانیں چپ رہتی ہیں اور جب اس حالت پر ان کو پختگی میسر ہو جاتی ہے تو اس کی وجہ سے نیک کاموں میں جلدی کرتے ہیں تم لوگ ان سے کہاں ہٹ گئے۔ وَہبْؓ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے دو آدمیوں کو بھی ایک جگہ جمع نہیں دیکھا۔ (فضائل اعمال از مولانا الیاس ؒ کاندھلوی۔۔۔32صفحہ)
فائدہ :
حضرت ابن عباسؓ اللہ کے خوف سے اس قدر روتے تھے کہ چہرہ پر آنسوؤں کے ہر وقت بہنے سے دونا لیاں سی بن گئی تھیں ۔اوپر کے قصہ میں حضرت ابن عباسؓ نے نیک کاموں پر اہتمام کا یہ ایک سہل نسخہ بتلایا کہ اللہ کی عظمت اور اس کی بڑائی کا سوچ کیا جائے کہ اس کے بعد ہر قسم کا نیک عمل سہل ہے اور پھر یقیناًاخلاص سے بھرا ہوا ہوگا۔ رات دن کے چوبیس گھنٹوں میں اگر تھوڑا سا وقت بھی ہم لوگ اس سوچنے کی خاطر نکل لیں تو کیا مشکل ہے۔۔۔؟
سورۃ واقعہ کی فضیلت


حضرت ابن مسعودؓ نے حضور اقدس (ﷺ) کا یہ ارشاد نقل کیا ہے جو شخص ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے اس کو کبھی فاقہ نہیں ہو گا اور ابن مسعودؓ اپنی بیٹیوں کو حکم فرمایا کرتے تھے کہ ہر شب میں اس سورۃ کو پڑھیں۔ (بحوالہ رواۃہ البقیہی فی الشعب۔۔۔فضائل اعمال صفحہ نمبر 263)۔

فائدہ:-سورۃ واقعہ کے فضائل بھی متعدد روایات میں وارد ہوا ہیں ایک روایت میں آیا ہے کہ جو شخص سورۃ الحدید اور سورۃ الواقعہ اور سورۃ رحمنٰ پڑھتا ہے وہ جنت الفردوس کے رہنے والوں میں پکارا جاتا ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ سورۃ واقعہ ‘سورۃ الغنیٰ ہے اس کو پڑھو اور اپنی اولادکوسکھاؤ۔ ایک روایت میں ہے کہ اس کو اپنی بیبیوں کو سیکھاؤ اور حضرت عائشہؓ سے بھی اس کے پڑھنے کی تاکیدمنقول ہے۔۔۔ مگر بہت ہی پست خیالی ہے کہ چار پیسے کے لئے اس کو پڑھا یا جاوے البتہ غنائے قلب اور آخرت کی نیت سے پڑھے تو دنیا خود بخودہاتھ جوڑ کر حاضر ہوگی۔
گوگل پلس پر شئیر کریں

Unknown

    بذریعہ جی میل تبصرہ
    بذریعہ فیس بک تبصرہ