خاندانی سیاست

    خاندانی سیاست
    پاکستان کی سیاست رشتہ داریوں کے گرد گھومتی ہے۔ اس وقت سیاست میں شریف برادران، چوہدری برادران، بھٹو و زرداری فیملی، گیلانی فیملی کا راج ہے۔ان کے رشتہ داروں کی سیٹیں اتنی ہوجائیں گی کہ انہیں‌امیدوار کھڑا کرنے کی ضرورت نہیں۔ میاں نواز شریف کا بیٹا حسین نواز، بیٹی مریم نواز

    بھی سیاست میں کود پڑے ہیں۔ بھائی شہباز شریف، بھتیجا حمزہ شہبازبھی سیاست میں ہیں جبکہ شہباز شریف کا دوسرا بیٹا سلمان شہباز بھی سیاست میں قدم رکھ رہا ہے۔ نواز شریف کی بیگم کلثوم نواز کا بھانجا محسن لطیف، بلال یاسین قومی اسمبلی کے ممبر ہیں۔ فیصل آباد کے ممبر قومی اسمبلی عابدشیر علی بھی بیگم کلثوم نواز کے کزن کا بیٹا ہے۔ نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار سینیٹر ہیں اور قریبی رشتہ دار عمر سہیل ضیاء بٹ ایم این اے ہے۔ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر بھی ممبر قومی اسمبلی ہیں جبکہ کیپٹن صفدر کا بھائی حاجی طاہر علی بھی الیکشن لڑچکا ہے۔
    یہاں پر بھی بس نہیں اس سے‌آگے اس کی پارٹی کے اراکین بھی کسی سے کم نہیں۔مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق کا بھائی سلمان رفیق اور اہلیہ ایم پی اے ہیں۔جاوید ہاشمی اور ان کی بیٹی ممبر قومی اسمبلی ہیں۔مسلم لیگ نون کے رہنما جعفر اقبال کی اہلیہ قومی اسمبلی کی رکن ہیں جبکہ ان کی بیٹی زیب جعفر کے پاس پنجاب اسمبلی کی رکنیت ہے۔مسلم لیگ ن کے راجہ صفدر اور راجہ اسد بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ذوالفقار کھوسہ اور ان کا بیٹا دوست محمد کھوسہ ممبر صوبائی اسمبلی ہیں جبکہ دوسرا بیٹا سیف الدین کھوسہ قومی اسمبلی کے رکن ہیں ۔لاہور کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ ایک سو ساٹھ میں مسلم لیگ نون کے امیداور ملک سیف الملوک کھوکھر کامیاب ہوئے ہیں جو رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کے بھائی ہیں۔مسلم لیگ نون کے رانا تنویراور بھتیجا رانا افضل ایم این اے ہیں۔مسلم لیگ قاف بھی کسی سے کم نہیں ہے۔چوہدری پرویزالٰہی قومی اسمبلی اور مونس الٰہی پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں۔ جبکہ چوہدری شجاعت حسین سینٹر ہیں جبکہ بھائی وجاہت حسین ایم این اے ہے اور ایک بھائی گجرات کا ضلعی ناظم رہا ہے جو آئندہ الیکشن میں‌حصہ لے گا۔مسلم لیگ قاف کے سرگودھا سے رکن قومی اسمبلی چودھری انور چیمہ کے بیٹے چودھری عامر سلطان چیمہ رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ سنہ دو ہزار دو کے انتخابات کے نتیجے میں بننے والی اسمبلی میں انور چیمہ اور ان کی بہو تنزیلہ چیمہ رکن قومی اسمبلی تھے جبکہ ان کے بیٹا عامر سلطان چیمہ پنجاب کابینہ کے رکن تھے۔پیپلزپارٹی بھی خاندانی سیاست کے گرد ہی گھومتی ہے۔صدر زرداری کی دو بہنیں فریال تالپور، عذرا بلیچو ایم این اے ہیں جبکہ زرداری کا بیٹا بھی سیاست میں قدم رکھ رہا ہے۔ذوالفقار مرزا کی اہلیہ فہمیدہ مرزا ایم این اے ہے جبکہ خود وہ سندھ اسمبلی کے رکن رہے اور اب ان کی جگہ ان کا بیٹا الیکشن لڑرہا ہے۔وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی ممبر قومی اسمبلی جبکہ ان کا بیٹا اور بھائی ایم پی اے ہیں اور اب بیٹی نے بھی پیپلزپارٹی جوائن کرلی ہے۔مخدوم امین فہیم ایم این اے جبکہ بیٹا ایم پی اے سندھ ہے۔وزیراعلٰی سندھ سیدقائم علی شاہ ایم پی اے اور بیٹی ممبر قومی اسمبلی ہے۔سیدہ عابدہ حسین اور ان کے شوہر فخرامام پچھلے الیکشن میں شکست کھاچکے تھے لیکن ان کی بیٹی ممبر قومی اسمبلی ہے جبکہ یہ جوڑا دوبارہ الیکشن لڑنے کی تیاری کررہا ہے۔منظور وٹو اور ان کا بیٹا خرم منظور وٹو قومی اسمبلی کے جبکہ منظور وٹو کی بیٹی روبینہ شاہین وٹو پنجاب اسمبلی کی رکن ہیں۔ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر رکن قومی اسمبلی ہیں۔بلوچستان کے وزیراعلٰی اسلم رئیسانی ایم پی اے جبکہ بھائی لشکری رئیسانی سینیٹر ہے۔جے یوآئی کے مولانا فضل الرحمان اور ان کا بھائی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔بیگم نسیم ولی کا بیٹا اسفندیارولی ایم این اے جبکہ بھانجا امیر حیدرہوتی وزیراعلٰی ہے۔بلوربرادران بھی پیچھے نہیں۔ وزیرریلوے غلام بلور ایم این اے، بھائی بشیربلور ایم پی اے اور سینئیر وزیر ہیں جبکہ ایک بھائی الیاس بلور سینٹر ہے۔پیرپگاڑا کا بیٹا صدرالدین راشدی ایم این اے اور بہو ایم پی اے ہے۔ایسے رشتہ داربھی ہیں جو مختلف پارٹیوں سے منتخب ہوئے۔ملک قیوم کے بھائی پرویز ملک ن لیگ ایم این اے جبکہ بہن یاسمین رحمان پیپلزپارٹی کی ایم این اے ہے۔
    ن لیگ کی عشرت اشرف ایم این اے جبکہ ان کا بھائی اور صدر زرداری کا قریبی دوست ذکاء اشرف کرکٹ بورڈ کا چئیرمین ہے۔
    گوگل پلس پر شئیر کریں

    Unknown

      بذریعہ جی میل تبصرہ
      بذریعہ فیس بک تبصرہ