اشتراکیت


معاشی اور سیاسی نظریہ، جس کا دعوی ہے کی سرمایہ دارانہ نظام اپنی افادیت کھو چکا ہے۔ اور اس کی وجہ سے دولت کی پیداوار اور تقسیم میں رکاوٹ ہوتی ہے کیونکہ دولت پیدا کرنے کے بنیادی ذرائع : زمین، جنگلات، بینک، معدنیات بڑے بڑے کارخانے اور فیکٹر یاں وغیرہ چند لوگوں کی ذاتی ملکیت ہیں اور وہ ان سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کے لیے بہت سی اخلاقی اور معاشی و معاشرتی قدروں کو داؤ پر لگا دیتے ہیں۔ وہ اس دولت کو نہ اپنے ملازموں کی بھلائی اور نہ ہی معاشرے کی فلاح و بہبود کی خاطر کام میں لاتے ہیں۔ حالانکہ ان کے لیے دولت پیدا کرنے والے محنت کش عوام ہی ہوتے ہیں۔ جن کو ان کی محنت کا مناسب صلہ نہیں ملتا۔
ان مسائل کو حل کرنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ دولت پیدا کرنے کے تمام بنیادی ذرائع کو قوم کی مشترکہ ملکیت بنا دیا جائے۔ تاکہ دولت کی پیداوار اور تقسیم قومی مفادات کے مطابق ہو۔ یہ کام سماجی انقلاب کے ذریعے ہو سکتا ہے۔ جو محنت کش عوام کی راہنمائی میں برپا ہو گا اور وہی اشتراکی ریاست کی تنظیم کریں گے۔موجودہ اشتراکی فلسفلہ بنیادی طور پر چار گروہوں میں منقسم ہے۔ چاروں گروہ اس بات پر متفق ہیں کہ چونکہ تمام معاشرتی امراض و مسائل کی جڑ شخصی حق ملکیت ہے، اس لیے وسائلِ پیدائش کی شخصی ملکیت کو ختم کر دینا چائیے۔ ان گروہوں میں اختلاف اس بات پر ہوتا ہے کہ ایسی ریاست کو تشکیل دینے کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا جائے
گوگل پلس پر شئیر کریں

Unknown

    بذریعہ جی میل تبصرہ
    بذریعہ فیس بک تبصرہ