ایک خوبصورت غزل

 ایک خوبصورت غزل
شاعر:  قمر حجازی     زمرہ جات : اردو ادب    انتخاب :   سید آصف جلالؔ
یہ پیاری غزل ہمارے دوست جناب مصطفی مغل (مغلجی) صاحب کی ارسال کردہ ایک کتاب ’’رنگ سخن‘‘ سے منتخب کی گئی ہے۔ رنگ سخن وادی اوکاڑہ کے علمی و ادبی تنظیم ہے اور مذکورہ کتاب میں اوکاڑہ کی وادی ادب کے ادبی مکینوں کا خوبصورت کلام شامل ہے۔ مندرجہ ذیل غزل قمر حجازی صاحب کی تخلیق ہے جو مجھے ذاتی طور پر بہت پسند آئی ، امید ہے آپ کو بھی پسند آئی۔



دوستوں کے درمیاں بیگانگی اچھی نہیں
دشمنوں کسے سامنے بے چارگی اچھی نہیں
جو گرا دے دیکھنے والوں کی نظروں سے تمھیں
میرے ہمدم اس قدر بھی سادگی اچھی نہیں
اپنے بس میں د ل نہ ہو تو کیا کروں اے ناقدر
مانتا ہوں پیار میں دیوانگی اچھی نہیں
جو ملا دے دو دلوں کو بے خود ی وہ خوب ہے
دور جو کردے وہی فرزانگی اچھی نہیں
ان کے چہروں کی تراوت اور صباحت دیکھ کر
کون کہتا ہے گلوں کی تازگی اچھی نہیں
اک طرف رکھ دو تکلف کی ردائیں نوچ کر
وصل کی شب جانِ من سنجیدگی اچھی نہیں
مُسکرانا میرے مذہب میں عباد ت ہے اے دوست
مسکر ا  پلکیں اٹھا رنجیدگی اچھی نہیں
ڈھونڈتے ہو کس ستاروں کو فلک پر اے قمرؔ
یہ تمھاری رات بھر اوارگی اچھی نہیں
 

گوگل پلس پر شئیر کریں

Unknown

    بذریعہ جی میل تبصرہ
    بذریعہ فیس بک تبصرہ