لوکاٹ :ایک صحت بخش مزیدار پھل



    لوکاٹ :ایک صحت بخش  مزیدار پھل۔۔۔۔تحریر و تحقیق۔ احکیم ایم اے خالد
    لوکاٹ ترش اور شیریں ذائقہ پر مشتمل موسم گرما کا مزیدار پھل ہے جسے انگلش میں Eriobotrya japonicaکہا جاتا ہے۔لوکاٹ چین سے تعلق رکھتا ہے۔برصغیر پاک و ہند میں یہ پھل انگریزوں کے ساتھ آیا۔جاپان اور بحیرہ روم کے علاقوں میں کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔پاکستان میں بیشتر علاقوں میں لوکاٹ کے باغات ہیںوادی سوات 'کلر کہار'وادی کہون'پوٹھوہار ان میں سے اہم ترین ہیں۔تازہ پھل کے طور پر کھائے جانے کے علاوہ دنیا بھر میں لوکاٹ سے مختلف مشروبات'جام' جیلی اور چٹنیاںsauces وغیرہ بھی تیار کی جاتی
    لوکاٹ:Eriobotrya japonica
    ہیں۔جبکہ اس کے پتے اور پھل کئی امراض کیلئے باعث شفا ہیں۔
    لوکاٹ میں وٹامن اے'بی٦'وٹامن سی'فولیٹ'میگنیشیم'سیلینیم'سوڈیم'زنک'کاپر'اومیگا٣اوراومیگا٦فیٹی ایسڈزپائے جاتے ہیں۔سوگرام لوکاٹ میں صرف سینتالیس کیلوریز پائی جاتی ہیںاس وجہ سے وزن کم کرنے والے افراد کیلئے لوکاٹ انتہائی خوش ذائقہ تحفہ ہے جو فائبر(ریشہ) سے بھی بھرپور ہے۔شوگر کے مریض اسے بلاجھجھک استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ اس کی مٹھاس نقصان دہ نہیں۔ وٹامن اے کی موجودگی اسے بصری قوت اور دانتوں کی صحت کیلئے فائدہ مند بنا دیتی ہے۔پیاس کی شدت اور متلی یا قے میں اس کا تازہ پھل یا شربت استعمال کرنے سے یقینی فائدہ ہوتا ہے۔لوکاٹ مسکن حرارت ہونے کی وجہ سے خون کی حدت کو کم کرتے ہوئے موسم گرما کی بے چینی اور گھبراہٹ دورکرتا ہے۔امراض قلب کے مریضوں میں دل کو فرحت اور سکون بخشتا ہے۔نظام انہضام کیلئے لوکاٹ انتہائی مفید ہے۔غذا کو جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔بواسیر کی مرض میں لوکاٹ بے حد مفید ہے۔لوکاٹ صفراوی اور دموی امراض میں معاون دوا کا کام کرتا ہے۔مصفی خون ہونے کی وجہ سے گرمی دانوں میں موثر ہے۔
    ہمارے ہاں لوکاٹ کے پتوں سے فائدہ نہیں اٹھایا جاتااور اسے ضائع کردیا جاتا ہے جبکہ ان کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں لوکاٹ کے پتے فولاد'کاپر'کیلشیم'میگنیشیم اور دیگرمنرلز(معدنیات)کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔لوکاٹ لیف سے تیارشدہ ہربل ٹی'متلی 'قے'ڈائریا'ڈیپریشن اور مختلف قسم کے اورام ختم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔امراض تنفس خصوصاًپھیپھڑوں کی بعض جدید امراض( سی اوپی ڈی'وغیرہ)میں لوکاٹ لیف ایکسٹریکٹ مفید ہے۔لوکاٹ لیف اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی ایجنگ صلاحیت رکھتے ہیں۔جلد اور دیگر اقسام کے کینسر کے بچاؤ میں لوکاٹ کے پتے ایک ڈھال کا کام کرتے ہیں۔لوکاٹ کے پتے انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو طاقتور بناتے ہیں۔
    چائینز گورنمنٹ لوکاٹ لیف کو اینٹی شوگرایجنٹ کے طور پر تسلیم کر چکی ہے اور اس سے ہربل ادویات کی تیاری کی منظوری دے چکی ہے۔لوکاٹ لبلبہ کو تقویت فراہم کرتا ہے اس کے علاوہ انسانی جسم میںTormentic acidپیدا کرتا ہے جو انسولین کی پروڈکشن کرکے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کا باعث بنتا ہے۔اس حوالے سے لوکاٹ کے پتے 7 عدد ایک کپ پانی میں جوش دے کرچائے بنائیں اس ہربل ٹی کے ساتھ گٹھلی جامن کا 5 گرام سفوف صبح منہ نہار پھانک لیں چند دنوں میں شوگر کنٹرول ہو جائے گی۔نشاستہ دار غذا 'آلو'چاول'چینی وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔
    لوکاٹ لیف جلد کی سوزش اور ورم میں فائدہ مند ہے جبکہ اس میں اینٹی وائرل خاصیت بھی پائی جاتی ہے۔اس لئے متعدد قسم کی وائرل انفیکشنز میں موثر ہے۔لوکاٹ لیف میں2-alpha-hydoxyursolic acidکی موجودگی اسے ایچ آئی وی ایڈز وائرس کو کمزور کرنے کا باعث بناتی ہے۔علاوہ ازیں جگر کے پچیدہ امراض میں بھی لوکاٹ کے پتے مفیداثرات رکھتے ہیں۔
    احتیاط:۔لوکاٹ کی بعض اقسام اور خام حالت میں لوکاٹ ترش ہوتا ہے جو گلے میں خراش اور کھانسی کا باعث بن سکتا ہے جس سے اجتناب ضروری ہے۔
    آخر میںشربت لوکاٹ کی ایک ریسپی نذر قارئین ہے۔
    شر بت لو کاٹ
    اشیائ:
    لوکاٹ آدھا کلو( رس نکال لیں)
    چینی ایک کلو
    پانی ایک بڑا گلاس
    ترکیب:
    لوکاٹ کا رس پانی سمیت چینی شامل کر کے آگ پرخوب اچھی طرح پکائیں قوام گاڑھا ہو جائے تو اتار کر ٹھنڈا کر لیں اور بوتلوں میں بھر لیں ۔ تین یا چاربڑے چمچ شر بت ایک گلاس پانی میں حل کر کے پئیں۔ یہ نہایت ہی عمدہ اور مفید شر بت ہے۔ دماغ اور دل کو بے حد تقویت دیتا ہے۔ خون کے جوش کو کم کر تا ہے موسم گرما کی بیشتر امراض میں فائدہ مند ہے۔ کھٹی ڈکاریں اور منہ میں پانی آنے کو روکتا ہے متلی قے وغیرہ میں فوری اثر کرتا ہے۔
    ٭…٭…٭
    مصادر و ماخذ:۔
    1)آسان گھریلو علاج'مصنف حکیم و ڈاکٹر محمد رشید
    2)http://www.crfg.org/pubs/ff/loquat.html
    3)http://www.extractfruit.com/all-fruit-extract/647
    4)http://www.loquatworld.com/LoquatLeaves.html
    5)http://www.loquatworld.com/LoquatRecipes.html
    6)http://www.nutrition-and-you.com/loquat-fruit.html

    بذریعہ ای میل بلاگ پوسٹ


    گوگل پلس پر شئیر کریں

    Unknown

      تبصرہ بذریعہ گوگل اکاؤنٹ
      تبصرہ بذریعہ فیس بک

    2 تبصروں کی تعداد:

    1. پوٹھوار ایک مردم خیز خطہ
      تحریر علامہ محمد یوسف جبریل
      پوٹھوار کی حدود کےمتعلق گذشتہ اور حالیہ رائےمیں اختلاف ہی۔ گذشتہ رائےیہ تھی کہ پوٹھوار وہ علاقہ ہےجو سہالہ اور بکڑالہ کی درمیانی پہاڑی سےلےکر مشرق میں دریائےجہلم کےساتھ ساتھ اور اس سےآگےشمال میں پھیلےہوئےپہاڑوں کےدامن میں مارگلہ تک چلا گیا ہی۔ مغرب کی طرف اس کی حدود تحصیل راولپنڈی اور گوجر خان تک ہیں۔ مغل بادشاہ جہانگیر نےبھی پوٹھوار کےعلاقہ کو ہتھیہ سےمارگلہ تک ہی قرار دیا ہی۔ دوسرےعلاقےمثلاََ سون، کہون، ونہار، دھنی پکھڑ اور چھچھ کو پوٹھوار میں شمار نہیں کیا جاتا تھا۔ موجودہ رحجان یہ ہےکہ یہ سب متذکرہ بالا علاقےپوٹھوار کا حصہ ہیں۔ اگر نظرغائر سےدیکھا جائےتو ان سب علاقوں کی بنیادی قدریں مشترک ہیں۔ یہ سارا علاقہ بارانی ہےاور ان سب علاقوں کی زبان میںبنیادی یگانگت پائی جاتی ہی۔ جغرافیائی لحاظ سےبھی اس علاقےکو ایک یونٹ قرار دیا جا سکتا ہی۔ اس سارےعلاقےکےلوگوں کی جسمانی ساخت ، رسم و رواج، اخلاق و ضوابط، چال چلن، انداز فکر اور تاریخی روایات میں بھی بہت کم تفاوت ہےاور دیکھا جائےتو یہ ادغام وطن عزیز کےلئےایک مثالی حیثیت کا حامل ہےاور ایک نیک فال ہی۔ جب کہ پاکستان کےمختلف صوبوںاور علاقوں میں لسانی اور صوبائی تعصب کی بنا پرافتراق اور انتشار کی باتیں سنی جاتی ہیں۔ ایک خصوصی امتیاز اس علاقےکا یہ ہےکہ اس میں ملک کا صدر مقام موجود ہی۔ اسلام آباد کےمبارک نام اور خوبصورت مقام پر اس صدر مقام کےظہور پذیر ہونےسےاس علاقےکےبزرگ حضرت بری شاہ لطیف کی وہ پیشین گوئی پوری ہو گئی ہےجو انہوں نےصدیوں پہلےفرمائی تھی۔ انہوں نےفرمایا تھا کہ کبھی ہمارےپڑوس میں ایک بڑا اسلامی شہر بسایا جائےگا۔

      ( ادارہ افکار جبریل نواب آباد واہ کینٹ ضلع راولپنڈی )

      ReplyDelete
    2. ALLAMA MUHAMMAD YOUSUF GABRIEL

      Name : Muhammad Yousuf
      Father’s Name Mohammad Khan
      Date of Birth : 17 Feb. 1917
      Village Khabakki, valley Soon Sakaser Khoshab, Pakistan

      3) Author of (a) Mind of the Quran (English) (b) Socioeconomic system of Islam (Urdu) (c) Quran predicts Atomic bomb.(d) Unscientific Philosophy of the Scientist vs. the Philosophy of the Quran.
      a) Ex-Research Scholar, and Muballigh of Ulema Academy Auqaf Government of the Punjab.
      b) As a Muballigh preached and lectured on religions topics in Schools, Colleges, Bar Associations and various other institutions.
      5. Ex-interpreter Egyptian Embassy, Cultural Centre, Intertranslated in Arabic, English and Urdu for the Markaz--e-Thaquafi.
      6. Command on English, Arabic, Persian Language, to a standard requisite for an author.
      7) Poetical works in urdu and Persian.
      8) Correspondent of late Bertrand Russell, famous English Philosopher.
      9) Vast contributions on religions and diverse other topics to all the notable dailies and journal both Urdu and English, of Lahore, Wah Karigar POF Wah Cantt.
      10) Deep Study of Greek, Islamic and Modern Philosophy.
      11) A thorough knowledge of various important branches of Modern Science.
      12) One lecture at least in English was delivered in the P.O.F. Ordnance Officers Club in November 1972.
      13) Scores of commendatory letters of authorities in various fields can be presented on Interview. A tribute was paid by the well known intellectual mind of POF namely F.A. Ibnul Hassan on the occasion of his lecture in POF Ordnance Club.
      14. It has to be particularly noted. That Allama Muhammad Yousuf Gabriel knew no controversial school of thought. He knew only one school and that is of Islam, as was taught by the Holy Prophet (Peace be Upon Him).
      15) He had chalked up a programme and started a movement for the reform of the Youth in schools and colleges in Lahore and other places of the Country. A work which he had done in Lahore, with much encouraging success and which is the need of hour, and of momentous import.
      16) Most of his life had was spent in Religious study, Quran, Hadhis, and Fiqah. Islamic History, also a study of comparative religions more than six years. He had studied in Arab countries. Half a century’s toil in acquirement of knowledge in various fields.

      ReplyDelete