ہمارا سیکولر نظامِِ تعلیم۔۔۔ حقائق کا ایک مکمل جائزہ

    استعماری طاقتوں نے آغاز ہی میں یہ بات محسوس کر لی تھی کہ مسلمان اپنے پختہ کردار، جاندار روایات اور بہترین تعلیمی نظام کی بنا پر غلام نہیں بنائے جا سکتے۔ اگر ہ عارضی طور پر چالاکی و عیاری کے ذریعہ غلام بنا بھی لئے جائیں، تب بھی ان میں خوئے غلامی پیدا نہیں کی جا سکتی۔وہ صرف ربِ واحد کو اپنا حاکم اعلیٰ سمجھتے ہیں اور کسی اپنے جیسے شخص کا غلام یا مفتوح بننا اپنی مومنانہ غیرت و حمیت کے منافی جانتے ہیں۔ لہذا ان غیر ملکی آقاوں نے برصغیر پاک و ہند میں اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لئے اپنے مخصوص مفادات کا حامل انگریزی نظام رائج کیا۔





    تحریر و تحقیق: پروفیسر مسز ثریا علوی
    گوگل پلس پر شئیر کریں

    Unknown

      بذریعہ جی میل تبصرہ
      بذریعہ فیس بک تبصرہ